حسب وعدہ میں اس مرض کے علاج اور حفاظتی تدابیر کو لیکر آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہوں۔ مرض پر قابو پانے کے سلسلے میں سادہ غذا‘ بدن کی مالش‘ غسل‘ دائمی ورزش (پیدل چلنا) ہضم کی اصلاح ‘کھانے کے ساتھ پانی یا سوفٹ ڈرنکس سے پرہیز‘ بازاری مصالحے جو بریانی یا قورمہ میں استعمال ہوتے ہیں کا استعمال بند‘ معمولی چارپائی یا بید کی کرسی۔ گاڑی کے استعمال کے وقت بید کی بنی ہوئی ٹیک۔ ایلومینیم کے برتنوں میں کھانا پکانا۔ ایلومینیم کے برتن میں کھانا پکانے سے انسان میں قبض شدید پیدا ہوتی ہے‘ یہ کھانا جسم میں شدید عوارض پیدا کرتا ہے۔ ہندو گھرانوں میں کھانا ایک تھالی میں چھوٹی کٹوری میں سالن ہوتا ہے۔ عموماً ایک چھوٹی چپاتی ہوتی ہے‘ بندہ پاکستان میں کئی ہندوﺅں کے گھر گیا مشاہدہ کیامثلاً چار ڈاکٹروں کی فیملی اکٹھی رہتی تھیں ۔ کل آٹھ افراد اور کھانے میں 9 چپاتی اور ایک لوہے کی کڑھائی میں آدھ پاﺅ بھنڈی کا سالن‘ یہ تھا کل آٹھ افراد کا کھانا جبکہ ہمارے یہ ایک آدمی کا کھانا، بھی کم ہے ۔ ہندو ایک لسوڑہ سے پوری چپاتی کھا لیتا ہے جبکہ ہمارے ہاں ایک نوالا ایک لسوڑے کا ہوتا ہے۔ دھتر وئید ہندوﺅں میں مشہور سنیاسی تھا اس نے کہا ہے ۔
سونٹھ سہاگہ کالا لون ہنگ بھی ڈالو اس بھون
چار باﺅ چوراسی سول کہئے دھتر رہے نہ مول
دفتر وئید کی تشخیص تھی کہ جسم میں چار قسم کی گیس ہوتی ہے اور 84 قسم کے درد ہوتے ہیں۔ ان سب کےلئے سونٹھ سہاگہ کالا نمک اور بھنی ہوئی ہنگ چاروں ہموزن لے کر لیموںکے رس میں بھگو کر خشک کر لیں ہر کھانے کے آدھ گھنٹہ بعد 3 ماشہ استعمال کرنے سے گیس اور درد ختم ہو جائیگا۔ کارخانہ قدرت میں اللہ تعالیٰ نے کچھ چیزوں میں فائدہ اور نقصان اکٹھا رکھا ہے۔ جیسے بڑی آنت میں خرابی سے قبض ‘بڑھاپا ‘ بواسیر وغیرہ جیسے امراض جلد میں پیدا ہو جاتے ہیں دو چیزوں ” کوا“ اور ”کچھوہ“ میں یہ آنت سرے سے موجود ہی نہیں ہوتی اس لئے ان میں یہ بیماریاں بھی نہیں ہوتیں۔ فعل ہضم میں قدرت نے منہ سے لے کر معدہ تک کئی قسم کے غدود پیدا کئے ہیں۔ کھانا چبا کر کھانے سے منہ سے مختلف قسم کی رطوبت شامل ہونی شروع ہو جاتی ہے معدہ میں ترش اور کھاری دو طرح کی رطوبت پیدا ہوتی ہے۔ جب تک ان کی پیدائش ایک خاص نسبت تک رہتی ہے ‘ ہضم کی حالت اچھی رہتی ہے لیکن ایک اگر ان میں سے کسی رطوبت کی پیدائش کم یا زیادہ ہو جائے تو ہضم خراب ہو جاتا ہے اگر ترشی زیادہ ہو تو پیٹ میں گیس‘ قراقر کی تکلیف رہتی ہے ‘ سینہ جلتا ہے جسے عام طور پر کلیجہ جلنا کہتے ہیں۔ کھٹی ڈکاریں آتی ہیں‘ قبض ہو جاتا ہے ‘ اگر کھاری رطوبت زیادہ ہو جائے تو عموماً پیاس زیادہ لگتی ہے۔ بھوک مر جاتی ہے۔ کبھی دست لگتے ہیں۔ آنتوں میں کمزوری واقع ہو جاتی ہے۔
بادی بواسیر کے مریض کو کچا پیاز سلاد کے طور پر نہیں کھانا چاہیے۔ قبض نہیں ہونی چاہیے ‘ جہاں تک ہو سکے کھانے میں سادگی ہو یعنی مرچیں ‘ کھٹائی اور گرم مصالحے کم سے کم ہوں ‘ مریض کے لئے سبزی کی ترکاری گوشت سے بہت بہتر ہے۔ ثقیل غذائیں گائے‘ بھینس کا گوشت‘ بینگن‘ پیاز‘ لہسن‘ مسور کی دال ‘ چھوہارہ‘ اچار ‘ چٹنی ‘ کباب‘ شراب ‘بھنڈی‘ زیادہ ترش زیادہ شیریں اشیائ‘ سرکہ‘ بازاری مصالحے کھانے سے پرہیز کریں۔ اسپغول‘ روغن بادام‘ ثابت اسپغول (اسے چبانا نہیں نہ ہی کوٹنا ہے چبانے اور کوٹنے سے زہریلا ہو جاتا ہے) سناءمکی اور ایلوے سے بچنا چاہیے۔ ناف‘ ناک ‘ مقعد پر تیل لگائیں‘ مریا ہلیلہ کھاتے وقت دھو کر استعمال کریں تاکہ زیادہ چینی نقصان نہ کرے۔ جوارش کمونی‘ حب مقل‘ معجو ن مقل‘ جوارش خبث الحدید‘ معجون دبیدور‘ کاسر ریاح ادویات کا استعمال‘ ہضم کی اصلاح کی جائے۔ تخم جرجیر (تارہ میرا) صبح و شام ایک ماشہ پانی سے استعمال کرنے سے بھی بہت فائدہ ہوتا ہے یا یہ نسخہ میں مفید پڑتا ہے۔ پیپل‘ سیاہ مرچ‘ سفید مرچ‘ سیاہ زیرہ‘ سیاہ نمک‘ رائی‘ ہالوں‘ تخم مولی‘ ہیرا ہینگ نوشادر‘ کلونجی سب کو ایک تولہ پیس کر شربت عناب (ہر کوئی قوام نہیں بنا سکتا یہ ایک فن ہے) میں کر رکھ لیں ہر کھانے کے بعد آدھ چمچ چائے والا استعمال کریں۔ لذیذ اور مفید ہے۔ رات کو قبض کیلئے تخم اسپغول ثابت استعمال کریں یا آدھ تولہ تخم بالنگاہ ایک پاﺅ گرم دودھ سے استعمال کریں یہ ریاح کو جذب کرتا ہے‘قبض بھی نہیں رہتی۔ کاسر ریاح ادویات‘ ہاضمہ کی ادویات ‘ قبض کی ادویات اکٹھی پڑتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں